جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ گہرام بگٹی گرفتار

جمعہ 4 اپریل 2025
icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp

جمہوری وطن پارٹی کے رہنما نوابزادہ گہرام بگٹی کو گرفتار کرلیا گیا۔

نوبزادہ گہرام بگٹی کو بگٹی ہاؤس ڈیرہ بگٹی سے پولیس نے حراست میں لیا۔

یاد رہے کہ نوابزادہ گہرام بگٹی نے بلوچستان حکومت کے خلاف آج  لانگ مارچ کا اعلان کیا تھا۔

پولیس ذرائع کا کہنا ہے کہ گرفتاری تھری ایم پی او کے تحت عمل میں لائی گئی۔

نوابزادہ گہرام بگٹی کا کہنا تھا کہ وہ لانگ مارچ کرنے کے لیے اپنا آئینی حق استعمال کر رہے ہیں، لیکن انہیں گرفتار کیا جارہا ہے۔

جب ایک پولیس افسر نوابزادہ گہرام بگٹی کو گرفتار کرنے آیا تو اس وقت دلچسپ صورت حال پیدا ہوگئی۔ نوابزادہ گہرام بگٹی پولیس افسر سے کہتے رہے کہ گرفتار کرنا ہے تو انہیں ہتھکڑی پہنائی جائے، تب وہ جائیں گے۔

واضح رہے کہ نوابزادہ گہرام بگٹی طلال اکبر بگٹی کے بیٹے اور اکبر بگٹی کے پوتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیے ماہ رنگ بلوچ کی گرفتاری کے خلاف اختر مینگل کا لانگ مارچ کا اعلان، اے این پی کی حمایت

اس پر پولیس افسر کا کہنا تھا کہ آپ ہمارے بڑے ہیں، عزت دار ہیں، نواب زادہ ہیں۔ اس کے بعد نوابزادہ گہرام بگٹی پولیس افسر کے ساتھ چل پڑے۔

جمہوری وطن پارٹی کا لانگ مارچ

 یاد رہے کہ گزشتہ روز جمہوری وطن پارٹی کی جانب سے بھی ڈیرہ بگٹی سے کوئٹہ کی جانب آج جمعہ کے روز لانگ مارچ کا اعلان کیا گیا تھا۔

جمہوری وطن پارٹی کے صوبائی رہنما ایڈوکیٹ محمد ابراہیم نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ نواب گہرام بگٹی نے بلوچ خواتین ماہ رنگ بلوچ سمی دین بلوچ سمیت دیگر رہنماوں کی رہائی کیلئے 72 گھنٹوں کا الٹی میٹم دیا تھا۔ الٹی میٹم کے بعد سمی دین بلوچ کو حکومت سندھ نے رہا کردیا۔ جس کا جمہوری وطن پارٹی نے خیر مقدم کیا۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا آغاز  72 گھنٹے گزانے کے بعد 4 اپریل کوہونا تھا۔ مگر ہمارے لانگ کو روکنے کے لیے حکومت نے اوچھے ہتھکنڈوں کا استعمال شروع کر دیا۔

ایڈوکیٹ محمد ابراہیم نے کہا کہ لانگ مارچ کو روکنے کے لیے  ہرجائز و ناجائز حربے اور ہتھکنڈے استعمال کیے جارہے ہیں۔حکومت سندھ کارکنان کو ہراساں کررہی ہے جس کی مذمت کرتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ ہر صورت میں ہوگا کل لانگ مارچ اکبر بگٹی کے قلعے سے روانہ ہوگا۔ جمہوری وطن پارٹی سیاسی جماعت ہے اور لانگ مارچ ہمارا آئینی حق ہے۔

سردار اخترمینگل کا لانگ مارچ

قبل ازیں بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے سربراہ سردار اختر مینگل نے اعلان کیا تھا کہ وہ 6 اپریل کو صبح 9 بجے ہم کوئٹہ کی جانب اپنے مارچ شروع کریں گے۔

یہ بھی پڑھیں بلوچستان حکومت ڈائیلاگ کے لیے تیار، سردار اختر مینگل تعاون کریں: ترجمان صوبائی حکومت

اختر مینگل کا کہنا تھا کہ ہم نے اس نااہل اور جعلی حکومت کو بارہا سمجھانے کی کوشش کی، مگر انہوں نے ہماری بات سننا تو دور، تسلیم کرنا بھی گوارا نہ کیا۔ اب ہماری آواز کوئٹہ کی گلیوں میں گونجے گی۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مارچ پُرامن ہے اور اگر اس پُرامن احتجاج کے خلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس کی تمام تر ذمہ داری انتظامیہ اور اسٹیبلشمنٹ پر عائد ہوگی۔ میں ہر بلوچ اور پشتون سے اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنی بہنوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہوں۔

 

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

icon-facebook icon-twitter icon-whatsapp