غیر ملکی خبر رساں ایجنسی ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق اس سیارے پر معمر ترین جانور ’جوناتھن‘ نامی کچھوا فرانسیسی بادشاہ نپولین بونا پارٹ کی ہلاکت کے بعد پیدا ہوا تھا جس کی دور دراز جنوبی بحر اوقیانوس میں سینٹ ہیلینا پر کم و بیش 190 ویں سالگرہ منائی گئی۔
دنیا کے معمر ترین کچھوے کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ یہ 1832 میں پیدا ہوا جس کو 50 برس بعد برطانیہ لایا گیا تھا۔
دنیا کا معمر ترین کچھوا سینٹ ہیلینا کے گورنر کی سرکاری رہائش گاہ پلانٹیشن ہاؤس میں آرام سے ریٹائرمنٹ کی زندگی گزار رہا ہے، جہاں اس کی سالگرہ کی تقریبات منائی جارہی ہے جس میں خصوصی ڈاک ٹکٹ کا اجرا بھی شامل ہے۔
جوناتھن کی سالگرہ کی تقریب اس کی پسندیدہ خوراک سے بنے ’سالگرہ کیک‘ کے ساتھ منائی گئی جبکہ اس کی دیکھ بھال کرنے والوں کو کہنا ہے کہ وہ خاص طور پر گاجر، لیٹش، ککڑی، سیب اور ناشپاتی کھاتا ہے۔
اپنی لمبی عمر کے باوجود وہ ایما نامی مادہ کچھوے کا بھی ساتھی ہے جو محض 50 برس کی ہے۔
جوناتھن کی خاص دیکھ بھال کرنے والے ایک ریٹائرڈ ویٹرنری اہلکار جو ہولنس نے کہا کہ ’جب آپ سوچیں کہ اس کی پیدائش 1832 میں ہوئی تھی تو یہ ضرور خیال آتا ہے کہ دنیا میں کتنی تبدیلیاں آئی ہوں گی۔‘
انہوں نے کہا کہ اس دوران عالمی جنگیں، برطانوی سلطنت کا عروج و زوال، کئی گورنر، بادشاہ اور ملکہ رہ چکے ہوں گے اور یہ بہت غیر معمولی پہلو ہے۔